یہ عجیب کھیل ہے عشق کا میں نے آپ دیکھا یہ معجزہ
وہ جو لفظ میرے گماں میں تھے وہ تیری زبان پر آگئے
وہ جو لفظ میرے گماں میں تھے وہ تیری زبان پر آگئے
یہ عجیب کھیل ہے عشق کا میں نے آپ دیکھا یہ معجزہ
وہ جو لفظ میرے گماں میں تھے وہ تیری زبان پر آگئے
شکست وفا کو ہوئی ہے تیرے حسن کو نہیںیہی تو وجہء شکستِ وفا ہوئی میری
خلوص عشق میں سادہ دلی کی آمیزش
سبھی وارفتہ تیرے رفتہ رفتہ جا چکے ہیں
فقط میں ہی تیرے کوچے میں تنہا رہ گیا ہوں
نہیں کوئی قباحت آ کے ملنے میں ہے باقی
وفا کی راہ میں میں ہی اکیلا رہ گیا ہوں
ہم سے وفا کے بارے میں جو چاہو پوچھ لو
چاہت بھری کتاب سے آگے نکل گیا
وہ شخص اِنتساب سے آگے نکل گیا
اِتنا سکوت، دھڑکنیں تھم تو نہیں گئیں؟
دل آج اِضطراب سے آگے نکل گیا